اسرائیل نے فلسطینی عوام کے سب سے بڑے قاتل اور جنگی جرائم میں مطلوب رہنے والے سابق وزیر اعظم ایریل شیرون کی تدفین کے موقع پر آئرن ڈوم نامی دفاعی میزائل سسٹم کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اہتمام فلسطینیوں کے قتل عام سے 'قصاب' اور 'بلڈوزر' جیسے القابات پانے والے اسرائیلی رہنما کی تدفین کے موقع پر راکٹ حملے سے بچنے کیلیے کیا گیا ہے۔
اس مقصد کیلیے اسرائیلی فورسز نے میزائل بیٹریز کی پوزیشن میں بھی تبدیلی کر لی ہے۔ واضح رہے اسرائیل کے اس متنازعہ رہنما کا انتقال ہفتے کے روز ہوا تھا جبکہ تدفین آج پیر کے روز اس کے اپنے فارم ہاوس میں کی جا رہی ہے۔ ایریل شیرون کا فلسطینیوں کی خونریزی کے حوالے سے اہم کردار رہا ہے۔ اس لیے شیرون کی تدفین میں دنیا کے کسی بھی شخصیت کی تدفین سے زیادہ سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
style="text-align: right;">اپنی جوانی میں دہشت گرد تنظیم ہاگانہ سے تعلق رکھنے والے ایریل شیرون کی موت کو اسرائیل میں ایک جنگی ہیرو کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ شیرون کی تدفین دوسری اہلیہ کی قبر کے پہلو میں جائی گی۔ تدفین کے موقع پر شیرون کے بیٹے اور اسرائیلی فورسز کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بینی گانتز مذہبی دعا کریں گے۔
شیرون کی تدفین اسی علاقے میں کی جائے گی جہاں وہ دہشت گرد تنظیم ہاگانہ کی طرف سے لڑتے ہوئے زخمی ہوا تھا۔ آخری رسومات میں امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے علاوہ برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلئیر اور جرمنی کے وزیر خارجہ کی شرکت بھی متوقع ہے۔
ایریل شیرون کا فلسطینیوں کے ساتھ عالمی سطح پر بیروت کے صابرہ اور شاتیلا کے پناہ گزین کیمپوں پر حملہ کر کے ہزاروں مہاجرین کو عورتوں اور بچوں سمیت ہلاک کرنا سب سے زیادہ گھناونا جرم سمجھا جاتا ہے۔